📜 Free Quran Assessment Service

🧒 Quran Evaluation for Kids

Already enrolled your child in Quran learning? Let our certified teachers assess their recitation and Tajweed — completely FREE!

📘 Islamic Courses

📖 Quran Recitation & Nazra

Learn to read the Holy Quran fluently and correctly. Ideal for beginners and children.

🕌 Quran Tajweed Course

Master the correct pronunciation rules of Quran with proper Tajweed under qualified teachers.

📚 Essential Islamic Knowledge

Understand basic beliefs, daily Islamic practices, Fiqh, Hadith, and more in simple language.

📖 Enroll Now – Quran Class





✅ Our team will contact you within 24 hours InshaAllah.

➕ ایمان کی لغوی اور اصطلاحی تعریف
➕ ایمان بالغیب کا مطلب
➕ کفر کا مطلب
➕ نفاق کا مطلب
➕ ٹیسٹ حل کریں (ایمان، کفر، نفاق)

👇 اسلامی عقائد کے اسباق

بنیادی باتیں اللہ تعالیٰ پر ایمان حضرت محمد ﷺ پر ایمان فرشتوں پر ایمان تقدیر پر ایمان عالمِ برزخ پر ایمان آخرت پر ایمان قرآن پر ایمان
ایمان باللہ

اللہ تعالیٰ پر ایمان لانے کا مفہوم

اللہ تعالیٰ پر ایمان لانے کا مطلب یہ ہے کہ ایک مسلمان دل سے اس بات کی تصدیق کرے اور زبان سے گواہی دے کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں۔ اس لیے کہ سچی عبادت کا مستحق وہی ہستی ہو سکتی ہے جو کامل ذات اور صفات کی مالک ہو، اور ایسی صفات صرف اور صرف اللہ تعالیٰ ہی کی ذات میں پائی جاتی ہیں۔ ان صفات کا کوئی شریک نہ ہے اور نہ ہو سکتا ہے، اسی لیے مسلمان اللہ کے سوا کسی اور کی عبادت نہیں کر سکتا۔

اس حقیقت کو تسلیم کرنا کہ اللہ تعالیٰ کی ذات و صفات میں کوئی اُس جیسا نہیں، توحید کہلاتا ہے۔ اور توحید پر ایمان ہی اسلام کی بنیاد ہے۔ اگر کسی مسلمان کی توحید کمزور ہو جائے تو اس کا ایمان بھی کمزور ہو جاتا ہے۔

لہٰذا، توحید کو مضبوط بنانے کے لیے ضروری ہے کہ ایک مسلمان توحید کا مفہوم بخوبی سمجھے۔ اس سبق میں ہم توحید کے اصل مفہوم کو جاننے کی کوشش کریں گے۔

توحید کے مفاہیم
ذات کی توحید اور صفات میں توحید کا مطلب

ذات: ذات کا مطلب ہوتا ہے کسی کی شخصیت۔ جیسے ایک انسان ہے زید، تو اس کا جسم ایک "ذات" ہے، اور اس کی صفات جیسے دیکھنا، سننا، سمجھنا — یہ سب اس کی صفات کہلاتی ہیں۔

توحید فی الذات: اللہ تعالیٰ کی توحید ذات کا مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی ذات جیسی کوئی اور ذات نہیں ہے۔

توحید فی الصفات: اس کا مطلب یہ ہے کہ جیسی صفات اللہ تعالیٰ کی ہیں، ویسی صفات کسی اور میں نہ تھیں، نہ ہیں، اور نہ ہو سکتی ہیں۔

اللہ تعالیٰ نے اپنی ذات اور صفات کا تعارف خود قرآن میں کروایا ہے۔ ہم اللہ کو ویسا ہی مانتے ہیں جیسا اس نے خود اپنا تعارف کروایا۔ ہماری عقل محدود ہے، اس لیے ہم اس سے بڑھ کر کچھ نہیں جان سکتے۔

📌 مزید تفصیل اگلے نکات میں پیش کی جائے گی۔

توحید فی الذات سے متعلق تفصیل

توحید فی الذات سے متعلق ان بنیادی باتوں پر ایمان لانا ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے:

  • 1️⃣ اللہ تعالیٰ کی ذات ہمیشہ سے موجود ہے۔
    قرآن پاک میں فرمایا گیا: "هو الأول" — یعنی وہ سب سے پہلا ہے، ہمیشہ سے موجود ہے۔
  • 2️⃣ اللہ تعالیٰ کسی سے پیدا نہیں ہوئے بلکہ ہمیشہ سے ہیں۔
    قرآن میں ہے: "لم یولد" — یعنی اللہ تعالیٰ پیدا نہیں کیے گئے۔
  • 3️⃣ اللہ تعالیٰ ہمیشہ رہیں گے۔
    قرآن میں فرمایا: "الآخر" — یعنی وہی سب کے بعد باقی رہے گا۔
  • 4️⃣ اللہ تعالیٰ کی ذات ہر عیب سے پاک ہے۔
    قرآن پاک میں آیا: "سبحان الله" — یعنی اللہ ہر نقص، کمی اور کمزوری سے پاک ہے۔
  • 5️⃣ اللہ تعالیٰ کو کسی کی ضرورت نہیں ہے۔
    قرآن میں فرمایا گیا: "الله الصمد" — یعنی وہ بے نیاز ہے، کسی چیز کا محتاج نہیں۔
  • 6️⃣ اس کی ذات کی حقیقت کوئی نہیں جان سکتا۔
    اللہ نے ہر چیز کو پیدا کیا، اور مخلوق ہمیشہ محدود ہوتی ہے۔ جبکہ اللہ تعالیٰ کی ذات لا محدود ہے۔ اس لیے کوئی مخلوق اس کی حقیقت کا مکمل ادراک نہیں کر سکتی۔
    قرآن میں فرمایا: "لا تُدرِكُهُ الأبصار" — یعنی نگاہیں اسے پا نہیں سکتیں۔
    البتہ، اللہ تعالیٰ نے اپنی معرفت اور پہچان اتنی ضرور کروائی ہے جو اس کی عبادت کے لیے کافی ہے، اور یہ تعارف اس نے اپنے نبیوں علیہم السلام کے ذریعے عطا کیا۔

یہ تمام نکات توحید فی الذات کا صحیح اور مضبوط فہم حاصل کرنے کے لیے بنیادی ہیں۔

توحید فی الصفات
توحید فی الصفات +

جس طرح اللہ تعالی کی ذات جیسی کوئی ذات نہیں، اسی طرح اللہ تعالی کی صفات جیسی کوئی صفات نہیں ہیں۔ اللہ تعالی کی صفات سے متعلق چند بنیادی عقائد درج ذیل ہیں:

  1. اللہ تعالی کی تمام صفات ہمیشہ سے موجود ہیں اور ہمیشہ رہیں گی۔
  2. اللہ تعالی اپنی کسی بھی صفت میں کسی کے محتاج نہیں ہیں، مثلاً الرزاق – یعنی رزق دینے میں کسی فرشتے یا سبب کے محتاج نہیں۔
  3. اللہ تعالی کی ہر صفت لا محدود ہے، جیسے رزق کے لا محدود خزانے۔
  4. اللہ تعالی جیسی کوئی بھی صفت کسی اور میں نہیں ہوسکتی۔
  5. اللہ تعالی کے علاوہ جو بھی صفات کسی میں ہیں، وہ اللہ تعالی کی عطا کردہ ہیں۔

چند اہم صفات باری تعالی:

1۔ الخالق: اللہ تعالی ہر چیز کو عدم سے وجود میں لاتے ہیں۔ جیسے آسمان کو پیدا کرنا۔ روئی سے کپڑا بنانا خلق نہیں کہلاتا۔ اللہ تعالی فوری بھی پیدا کر سکتے ہیں جیسے "کُن فیکون" اور بتدریج بھی جیسے زمین و آسمان کو 6 دن میں پیدا فرمایا۔

2۔ الحکیم: اللہ تعالی ہر کام حکمت سے کرتے ہیں۔ بعض اوقات وہ حکمت ہمیں بتا دیتے ہیں، بعض اوقات نہیں۔ مثلاً زمین و آسمان کو 6 دن میں پیدا کرنا۔

3۔ الحی: اللہ تعالی خود بخود زندہ ہیں۔ ان کی حیات کسی پر موقوف نہیں۔

توحید فی الصفات
توحید فی الصفات +

جس طرح اللہ تعالی کی ذات جیسی کوئی ذات نہیں، اسی طرح اللہ تعالی کی صفات جیسی کوئی صفات نہیں ہیں۔ اللہ تعالی کی صفات سے متعلق چند بنیادی عقائد درج ذیل ہیں:

  1. اللہ تعالی کی تمام صفات ہمیشہ سے موجود ہیں اور ہمیشہ رہیں گی۔
  2. اللہ تعالی اپنی کسی بھی صفت میں کسی کے محتاج نہیں ہیں، مثلاً الرزاق – یعنی رزق دینے میں کسی فرشتے یا سبب کے محتاج نہیں۔
  3. اللہ تعالی کی ہر صفت لا محدود ہے، جیسے رزق کے لا محدود خزانے۔
  4. اللہ تعالی جیسی کوئی بھی صفت کسی اور میں نہیں ہوسکتی۔
  5. اللہ تعالی کے علاوہ جو بھی صفات کسی میں ہیں، وہ اللہ تعالی کی عطا کردہ ہیں۔

چند اہم صفات باری تعالی:

1۔ الخالق: اللہ تعالی ہر چیز کو عدم سے وجود میں لاتے ہیں۔ جیسے آسمان کو پیدا کرنا۔ روئی سے کپڑا بنانا خلق نہیں کہلاتا۔ اللہ تعالی فوری بھی پیدا کر سکتے ہیں جیسے "کُن فیکون" اور بتدریج بھی جیسے زمین و آسمان کو 6 دن میں پیدا فرمایا۔

2۔ الحکیم: اللہ تعالی ہر کام حکمت سے کرتے ہیں۔ بعض اوقات وہ حکمت ہمیں بتا دیتے ہیں، بعض اوقات نہیں۔ مثلاً زمین و آسمان کو 6 دن میں پیدا کرنا۔

3۔ الحی: اللہ تعالی خود بخود زندہ ہیں۔ ان کی حیات کسی پر موقوف نہیں۔

عقیدہ توحید کا نتیجہ
عقیدہ توحید کا نتیجہ +

جب ایک مسلمان کا عقیدہ توحید درست ہوتا ہے تو اس میں درج ذیل صفات کا حامل ہونا چاہئے:

  1. توکل: ہر حال میں اللہ پر بھروسہ رکھنا۔
  2. صرف اللہ سے امید اور اللہ ہی کا ڈر: نہ کسی اور سے امید رکھنا اور نہ کسی غیر اللہ سے ڈرنا۔
  3. اللہ کی محبت سب سے بڑھ کر: دل میں سب سے زیادہ محبت اللہ تعالی کی ہونی چاہئے۔
  4. ہر چیز کی نسبت اللہ کی طرف: جب کچھ ہوتا نظر آئے تو سمجھنا کہ یہ اللہ کے حکم سے ہوا ہے۔

Reset password

Enter your email address and we will send you a link to change your password.

Powered by Estatik